مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ ترکی کو شام کے شمال میں کردوں کے خلاف فوجی کارروائی پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ ترکی کے اقدام سے دہشت گردوں کی شام ميں دوبارہ واپسی کا امکان بڑھ جائے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام ميں ترکی کی مداخلت مناسب نہیں ہے اس سے دہشت گردی کو مزید فروغ ملے گا اور دہشت گرد ایک بار پھر شام کا رخ کریں گے۔ ترکی کو شام میں فوجی کارروائی پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور سوچي مذاکرات کے ضمن میں مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
ترجمان نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کی طرف سے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں کسی گروپ کی تشکیل کا انھیں کوئی علم نہیں ہے۔ ترجمان نے فرانس کے صدر کے دورہ تہران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فرانس اپنے شرائط ایران پر مسلط کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور نہ ہی ایران کسی ایسی بات کو قبول کرےگا جو ایران کے بنیادی آئين اور اصولوں کے خلاف ہو۔ ترجمان نے کہا کہ ایران اور یورپ کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر امریکہ سخت ناراض ہے ۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ عراق کی تعمیر نو کے سلسلے میں کویت میں ہونے والی کانفرنس میں ایران شرکت کرےگا۔
آپ کا تبصرہ